105

قائد اعظم سٹیڈیم منڈی بہاؤ الدین کے نیچے 52 دکانیں بنائی گئی جو گزشتہ اٹھ سال سےخالی پڑی ہیں جس سے گورنمنٹ کو کروڑوں کا نقصان ہوا

منڈی بہاؤالدین سے ڈسٹرکٹ رپورٹر نقاش انجم وڑائچ کی رپورٹ کے مطابق اٹھ سال پہلے گورنمنٹ پنجاب نے کروڑوں روپے لگا کر قائد اعظم سٹیڈیم منڈی بہاؤ الدین کے نیچے 52 دکانیں بنائی گئی جو گزشتہ اٹھ سال سےخالی پڑی ہیں جس سے گورنمنٹ کو کروڑوں کا نقصان ہوا اج تک کسی بھی ڈپٹی کمشنر نے ان دکانوں پر توجہ نہ دی دن بدن یہ دکانیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں اور اور یہ دکانیں اب نشیوں کی اماجگاہ بن چکی ہیں قائد اعظم سٹیڈیم منڈی بہاؤالدین شہر کے درمیان میں واقع ہے اور عوام اپنے کاروبار کے لیے مارکیٹ یعنی کہ دکانیں تلاش کر رہی ہے مگر دکانیں نہیں مل رہی اگر کوئی دکان مل بھی جائے تو ان کے کرائے ہی بہت زیادہ ہیں مگر دوسری طرف یہ 52 دکانیں اٹھ سال سے بالکل خالی پڑی ہیں ہماری سمجھ سے یہ بالاتر ہے کئی بار نشاندہی کرنے کے باوجود بھی ڈپٹی کمشنر منڈی بہاؤالدین کی عدم دلچسپی نہ ہونا عوام کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے ہمارا کمشنر گجرانوالہ اور اعلی حکام سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر قائد اعظم سٹیڈیم منڈی بہاؤالدین کی یہ دکانیں قرا اندازی کے ذریعے عوام میں تقسیم کی جائے تاکہ گورنمنٹ پنجاب کے ریونیو میں کروڑوں کا اضافہ ہو سکے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں