97

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنماء اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف سے عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے

اسلام آباد (راجہ شوکت )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنماء اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف سے عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے،اداروں کو کمزور کرنا ریاست کو کمزور کرنے کے مترادف ہے،مسلم لیگ ن عدلیہ کی خود مختاری اور آزادی پر یقین رکھتی ہے، یہ عدلیہ اور پاکستان کے استحکام کا انتہائی نازک اور سنجیدہ معاملہ ہے،کسی کی خواہش پر کمیشن کی تشکیل یا فیصلے نہیں کئے جا سکتے،سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرینگے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کی طرف سے عدلیہ کے کام میں مداخلت کے حوالے سے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے جانے والے خط پر حکومت نے جسٹس (ر) تصدق جیلانی کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا اعلان کیا مگر ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف سے جسٹس تصدق جیلانی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی جس پر انہوں نے بینچ میں شامل ہونے سے انکار کر دیا، یہ سیاسی جماعت ہمیشہ اپنے مفاد کیلئے عدلیہ اور اداروں کو ٹرول کرکے فیصلے اپنے حق میں کروانے کی کوشش کرتی ہے، یہ عدلیہ پر دباؤ کا کیس ہے جبکہ پی ٹی آئی اس کو بھی اپنے سیاسی فائدے کیلئے استعمال کر رہی ہے اور عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، چھ ججز کے خط میں اداروں کی مداخلت کے حوالے سے بات کی گئی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط ملنے کے فوری بعدان تمام ججز کو اپنے گھر مدعو کیا اور ان سے تفصیلی بات چیت کی ان کے جو خدشات تھے ان کے بارے میں بات ہوئی اور فوری طور پر سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کیا، چیف جسٹس نے خط پر تمام ججز اور وزیراعظم سے بات کی، چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس میں وزیراعظم کیساتھ ملاقات کےحوالے سے آگاہ کیا ہے کہ یہ ملاقات انتظامی حوالے سے تھی اس ملاقات میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل عمل میں لائی گئی تاہم جسٹس (ر) تصدق جیلانی کا نام سامنے آنے پرانکو متنازعہ بنانے کیلئے سوشل میڈیا پر منفی باتیں پھیلائی گئیں اور کمیشن کی تشکیل پر مخصوص سیاسی جماعت نے پروپیگنڈا کیا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، پی ٹی آئی بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ والا کردار ادا کررہی ہے ،اب اس کیس کی مزید سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی گئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و ن تسلیم کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں