237

اس دکھیارے عمران خان کی تکلیف کو سمجھنے کی کوشش کریں-حاجی جنید

بیورو چیف حاجی جنید
اس دکھیارے عمران خان کی تکلیف کو سمجھنے کی کوشش کریں-

موصوف صبح آرام سے اٹھتے تھے ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر وزیراعظم ہاوس جاتے تھے، آتے جاتے فوٹو شوٹ ہوتا، دو ویڈیوز بنتی تھیں، خبروں میں نام کے ساتھ وزیراعظم لگتا تھا، کوئی مسئلہ ہوتا تھا تو خاتون اول ان کو یاد بھی کروا دیتی تھیں کہ آپ ملک کے وزیراعظم ہیں،

غیر ملکی دوروں پر تحفے تحائف کی دیہاڑی لگتی تھی، پرانے پراجیکٹس پر نئی تختیاں لگا کر دعا کرتے تھے، باجوہ صاحب بنی گالا خود تشریف لاتے تھے، مارننگ واک پر یونیفارم پہنے افسران ساتھ جاتے تھے، پیسوں کے لیے اے ٹی ایمز بھی خود چل کر آتے تھے ،
جب دل کرتا بزدار کی تعریف کر لیتے، گھر بیٹھے “فیض” یاب بھی ہوتے رہتے تھے، پوری کابینہ شلوار قمیض، پشاوری چپل اور تسبیح پر لگ چکی تھی، کسی کے انتقال پر پسماندگان کو وزیراعظم ہاوس طلب کر کے تعزیت کر لیتے تھے، کسی بھی مشکل کی صورت میں آرام سے پہاڑی علاقے میں چلے جاتے تھے، کسی سے بلیک میل بھی نہیں ہوتے تھے،
جب دل کرتا تھا ٹائیگر فورس کو میدان عمل میں اتار دیتے تھے، نیپی کوئی اور چینج کر دیتا تھا، فیصلے کوئی اور کر دیتا تھا،

خاں نے سوچا تھا اب زندگی میں سڑکوں پر خوار نہیں ہونا پڑے گا اگلے دس سال میں آرام سے حکومت کروں گا اور جاتے ہوئے کہہ دوں گا میں اس ملک کے لیے جو کر سکتا تھا کر دیا،
ظالموں نے سارے خواب چکنا چور کردیے اور اب آپ لوگ چاہتے کہ وہ چیخ و پکار بھی نہ کرے؟
خدارا خاں صاحب کے لہجے اور لفظوں کے درد کو سمجھیں،
اس کی تو پوری فلمی دنیا ہی اجڑ گئی ہے اور آپ ان کو ماتم کرتا بھی نہیں دیکھ سکتے؟.
لیکن اب انتہا ہو گئی. اب ملک ایک ہیجانی کیفیت میں روڈز بند ہے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے. ملکی معیشت تباہی کا شکار ہے. خدارا اب اس ملک کا سوچیں اور اس عوام کا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں