156

قادیانی اور ان کے سپورٹرسید عرفان حیدر

سید عرفان حیدر
قادیانی اور ان کے سپورٹر
ساری دنیا جانتی ہے کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم آخری نبی ہیں اور یہ مسلمانوں کا وہ عقیدہ ہے جس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں 200 سے زیادہ احادیث ایسی ہیں جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف عنوانات سے مختلف طریقوں سے ختم نبوت کا مسئلہ سمجھایا کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بعد کسی کو کوئی نبوت نہیں دی جائے گی لیکن قادیانی مرزائی تحریف کرتے ہیں کہ خاتم النبیین کا یہ مطلب نہیں بلکہ یہ مطلب ہے کہ آئندہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر سے نبی بنا کریں گے اور مرزا قادیانی کو نبی مانتے ہیں اس کے علاوہ قادیانی اپنی کتابوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بے شمار گستاخیاں کرتے ہیں جن کا یہاں ذکر کرنا مناسب نہیں ہے
قادیانی اکثر اپنی کتابوں میں بانی دیوبند قاسم نانوتوی کا ذکر کرتے ہیں اور ان کی کتاب “تحزیر الناس” کی ایک عبارت کا حوالہ پیش کرتے ہیں کہ”اگر بالفرض دور نبوی کے بعد بھی اگر کوئی نبی آ جائے تو پھر بھی اصل خاتمیت پہ فرق نہیں پڑے گا”(معاذ الله )
قاسم نانوتوی نے بہت ہی غلط لکھا کیونکہ نبوت کی عمارت میں ایک اینٹ کی کمی تھی اور پیارے آقا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے آنے سے وہ عمارت مکمل ہوگئی اور آپ علیہ السلام اس عمارت میں آخری اینٹ کا درجہ رکھتے ہیں اور اب کسی بھی نئے نبی کا پیدا ہونا نا ممکن ہے اور نہ ہی اللّٰہ کا قانون ہے اسی لیے آپ کو خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کہا گیا یعنی آخری نبی یا ایسا نبی جو سب سے آخر میں آنے والا یا ایسا نبی جس کے آنے سے نبوت کا سلسلہ اختتام پذیر ہوگیا اور اب قیامت تک صرف ولایت کا سلسلہ چلے گا یہ بات تو کوئی بھی ذی شعور سمجھ سکتا ہے
قاسم نانوتوی جیسے نام نہاد عالم کو خاتم النبیین کے مطلب کی بالکل سمجھ نہیں آئی خود بھی گمراہ ہوا اور دوسروں کو بھی گمراہ کردیا ہاں مگر جن لوگوں کو اللّٰہ نے بچا لیا وہ بچ گئے۔۔
اس وقت قادنیت فروغ پا رہی تھی فتنہ پر نکال رہا تھا اس وقت میں ایسا جملہ بالکل ناجائز تھا۔ اس محرم کا ارتکاب اسی دور میں کیا گیا۔
جس سے شبہات پیدا ہوئے کہیں کوئی چور دروازہ تو نہیں بن رہا ۔ کہیں ختم نبوت پر ڈاکہ زنی اور نقب لگانے والوں کو راہ تو فراہم نہیں کی جا رہی۔۔
قاسم نانوتوی اگر ختم نبوت کا منکر تھا تو قادیانیوں کے علماء نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اس کی عبارت کو دلیل کے طور پر استعمال کیا اور اپنی تقریروں میں اس بات کو اجاگر کرکے کم علم لوگوں کو گمراہ کیا یوٹیوب پر ان کی تقریریں سنی جا سکتی ہیں جن میں وہ فخر کے ساتھ مولانا قاسم نانوتوی (دیوبند)کا ذکر کرتے ہیں اللہ کی رحمتیں ہوں امام اہل سنت احمد رضا خان پر جنہوں نے مصنف تحذیر الناس اور مرزائی کا تعاقب کیا اور ثابت کیا کہ یہ دونوں دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔۔
آج کل فتنوں کے اس دور میں ہمیں اپنی آنکھیں کھلی رکھنے کی ضرورت ہے جو دبے لفظوں میں مرزا غلام احمد قادیانی کا دفاع کرتے ہیں اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ اس نے دعویٰ نبوت نہیں کیا یا وہ ختم نبوت کا منکر نہیں تھا ہمیں ایسے سکالرز چاہے وہ غامدی ہوں یا مرزا جہلمی۔۔
ہمیں ان سے اپنا دامن بچا کے رکھنے کی ضرورت ہے ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں