95

سوشل میڈیا کی پیداوار نسل نو (حقیقت حال)
خالد غورغشتی
ناصر کاظمی موجودہ حالات پر کیا زبردست
فرما گئے:
کن بے دلوں میں پھینک دیا حالات نے
آنکھوں میں جن کی نور ، نہ باتوں میں تازگی

آج آپ دنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں۔آپ کو سوشل میڈیا کے شکار مریض جگہ جگہ وافر مقدار میں مل جائیں گے۔
ہمارے دیہاتوں میں جب ٹیلی ویژن نیا نیا آیا تھا تو گھروں میں بزرگ سختی سے اس کو لانے سے منع کرتے تھے۔ ان کے پاس یہ وسیع تر دلائل کے انبار ہوتے تھے کہ یہ گناہوں کا ڈبہ ہے، یعنی اس میں بے ہودہ فلمیں ڈرامے اور ناچ کود دیکھنے سے گھروں میں موجود بچیوں اور عورتوں کی عادتیں خراب ہوتی ہیں اور وہ بے حیا اور بےشرم ہو کر گھر تباہ کر دیتی ہے۔
بدقسمتی سے زمانے نے ایسی کروٹ بدلی کہ اب تو ٹیلی ویژن پچھلے زمانے کی ایجاد بن کر رہ گیا ہے۔
اب تو جگہ جگہ ٹچ موبائل پر انٹرنیٹ؛ ہر ہاتھ میں دکھائی دیتا ہے۔ وہ بے حیائی، وہ نحوست جس کا ٹیلی ویژن کے ذریعے تصور کرنا بھی محال تھا۔ اب ایک چھوٹے سے ٹچ موبائل کی سکرین پر اس چیز کا نام لکھوں چند سیکنڈ سامنے آجائے گی۔
اب تو ایسے محسوس ہوتا ہے کہ پوری کائنات سوشل میڈیا مخلوق بن کر رہ گئی ہے۔
کچھ زمانہ پہلے بچے روتے تھے تو مائیں سلانے اور چپ کروانے کے لیے طرح طرح کی لوریاں، قصے اور لوک کہانیاں سنایا کرتی تھیں۔ اب بچے روئیں تو مائیں خاموشی سے ہاتھوں میں موبائل فون دے کر چپ کروا دیتی ہیں۔
پہلے مائیں بچوں کی تربیت کی خاطر ان کو گھنٹوں تک پاس بٹھا کر سمجھایا کرتی تھیں۔ اب موبائل دے کر خود بھی مزے سے موبائل میں گم سم ہوجاتی ہیں۔ گویا معلوم ہوتا ہو؛ آج کل کے موبائل نما گھروں میں؛ موبائل نما ماؤں کے موبائل نما بچے ہوں۔
دوسری طرف ہم معاشی تنگی کا رونا روتے نہیں تھکتے ہیں جب کہ ہماری حالت یہ ہے کہ ایک گھر کے دس افراد ہیں تو ہر شخص کے پاس اپنے اپنے حصے کا ٹچ موبائل ہے۔ جن کی قمیت فی موبائل 30 ہزار سے 50 ہزار لگ بھگ ہوتی ہے اور اس میں روزانہ ڈالنے کےلیے 100 سے 200 کا ایزی لوڈ معمولی سی بات ہوتی ہے۔ یعنی 5 ،6لاکھ کا سرمایہ ہم نے کاروبار پہ لگانے کے بجائے موبائل فون خریدنے پہ لگا دیا اور گھر کے روزمرہ کے اخراجات کا خرچہ ہم نے ایزی لوڈ اور نیٹ پیکجز کی نذر کردیا؛ تو ظاہر سی بات ہے، پہلے گھر گھر میں بھوک و افلاس نے ڈھیرے ڈالنے ہیں، پھر پورے ملک و خطے میں معاشی بدحالی و مہنگائی اور قحط سالی نے آنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں