ڈاکٹر بشری نے سفارشیں ماننے سے انکار کیا تو سازشیں شروع کر دیں

نالائق نکمے نکھٹو ڈاکٹرز کام کرنے کو تیار نہیں ڈاکٹر بشری نے سفارشیں ماننے سے انکار کیا تو سازشیں شروع کر دیں
ڈاکٹر جمال ڈاکٹر حنا ڈاکٹر وہاج مائرہ بتول ڈاکٹر اعزازبٹ ڈاکٹر وائفہ ڈاکٹر عدنان ملک ڈاکٹر ثادیہ شوکت ڈاکٹر عمارہ ریاض ڈاکٹر خضر عباس کو ٹائم کی پابندی کرنے کو کہا گیا تو مافیا حرکت میں آگیا
منڈی بہاؤ الدین (یونس گوندل +ندیم اقبال )پھالیہ TGQ سمیت ضلع بھر کے تمام ہسپتالوں میں مافیا کا راج ہے گزشتہ روز ٹی ایچ کیو پھالیہ میں محنتی اور کام کرنے والی ایم ایس ڈاکٹر بشریٰ نے اسپتال میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز کو ٹائم کی پابندی اور پرائیویٹ اسپتالوں کو ٹائم دینے کی بجائے ڈیوٹی کو ٹائم دینے کی بات کی گئی اور مافیا آپے سے باہر ہوگیا ڈاکٹر سعدیہ ڈاکٹرحنا ڈاکٹر وائفہ تینوں گائناکالوجسٹ ہیں تینوں ڈیوٹی سےحاضری کے بعد غائب ہو جاتی ہیں زچہ بچہ عوام اور خواتین کو پرائیوٹ جانے پر مجبور کرتی ہیں لوگوں نے ایم ایس کو شکایات کیں تو ڈاکٹر بشری چوہدری نے ایکشن لیا تو بات بگڑ گئی اور بڑھتی گئی اس سے پہلے بھی ڈاکٹر بشریٰ کو سیاسی مداخلت سے انکار اور کرپشن میں رکاوٹ کی بنا پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا یہ تمام ڈاکٹرز ہسپتال میں حاضری لگا کر اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں کو ٹائم دیتے تھے ڈاکٹر بشری نے کئی دفعہ ان کو منع کیا لیکن یہ باز نہ آئے اور اکثر ڈاکٹرز ز اور لیڈی ڈاکٹرز گپیں مارتے رہتے ہیں مریض ذلیل و خوار ہو کر پرائیویٹ کلینک پر جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں ہیں اور یہ ڈاکٹر اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں میں جاکر ان کا علاج کرتے ہیں عام عوام کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے سرکاری اسپتالوں میں علاج ممکن ہونے کے باوجود کی پرائیویٹ کلینک پر بھیجتے ہیں رٹ نیوز کی رسرچ کے مطابق ڈاکٹر بشری ایک سخت مزاج ڈاکٹر ہیں ہیں صبح سویرے اپنی ڈیوٹی پر آنا ان کا معمول ہے وہ لوگوں سے جلدی گھل مل نہیں جاتیں جو لوگ ان کی شخصیت کو جانتے ہیں وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایسے لوگ کرپشن بھی نہیں کر سکتے اور نہ ہی لوگوں سے پیسے مانگ سکتے ہیں لوگوں سے پیسے مانگنے والے لوگ اپنے بارے میں نہ خبر لگنے دیتے ہیں نہ بات کرنے دیتے ہیں اور لوگوں کی ٹی سی کرتے ہیں اور افسران کو حد سے زیادہ پروٹوکول دیتے ہیں ڈاکٹر بشریٰ چودھری اپنے کام سے کام رکھنے والی ایک ڈاکٹر ہیں ہیں زیادہ پروٹوکول اور سفارشی ماننے کی قائل نہیں اپنے ماتحتوں سے کام مانگتی ہیں جس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں