142

جس سے بھی غلطی ہوئی اب مسئلے کا ایک ہی حل جلد از جلد الیکشن ہیں

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جس سے بھی غلطی ہوئی اب مسئلے کا ایک ہی حل جلد از جلد الیکشن ہیں، ہم تصادم نہیں چاہتے مگر نئے انتخابات تک اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔
لاہور کے مینار پاکستان میں پی ٹی آئی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب ہم آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے ہی والے تھے کہ انہوں نے سازش کردی۔ عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کے حوالے سے مجھ سے منسوب کر کے باتیں کی جارہی ہیں، ہم نے توشہ خانہ سے کوئی بھی چیز خریدنے کے لیے رقم پچاس فیصد مختص کی جبکہ ماضی کی حکومت میں بیس فیصد ادائیگی پر کوئی بھی شخص تحفہ خرید لیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے قانون کے مطابق پچاس فیصد رقم ادا کر کے تحائف خریدے اور توشہ خانے سے حاصل ہونے والی رقم سے اپنی رہائش گاہ کے اطراف کی سڑکیں بنوائیں جس سے عوام کو بھی فائدہ ہوا، عمران خان نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کسی وزیراعظم نے اپنے اوپر اتنا کم خرچہ نہیں کیا ہوگا جتنا میں نے کیا حتی کہ میں نے بنی گالہ کو کیمپ آفس بنانے کا بھی اعلان نہیں کیا تھا۔
’دورۂ روس اور چین سے تعلقات پر سازش کی گئی‘
عمران خان نے کہا کہ میں نے دورۂ روس اسلیے کیا کیونکہ ہمیں گیس منصوبہ شروع کرنا اور ہزاروں ٹن گندم برآمد کرنا تھی، یہ فیصلہ قوم کے لیے کیا تو ہم کیوں کسی ملک کو جواب دیں، پاکستان کو اپنی آزاد خارجہ پالیسی بنانے اور فیصلے کرنے کا اختیار ہے کیونکہ ہم خودار قوم ہیں۔
’اتنے بڑے جلسے سے کبھی خطاب نہیں کیا‘
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ’میں نے اپنی زندگی میں کبھی اتنے بڑے مجمع سے خطاب نہیں کیا، لاہور کے لوگوں تم نے میرا دل خوش اور امید کو پورا کردیا، مجھے معلوم ہے کہ لاہور کے لوگ کبھی غیر ملکی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘۔
جلسے میں عمران خان نے بیرونی سازش اور خط کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے روایتی باتیں دہرائیں اور ایک بار پھر کہا کہ ہمیں مراسلے میں کہا گیا کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو ہم پاکستان کو معاف کردیں گے، وہ ہمیں کس بات پر معاف کرتے کیا ہم نے کوئی جرم کیا تھا؟۔
’ڈاکوؤں کو قوم پر مسلط کردیا گیا‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ خزانہ لوٹنے والے ڈاکوؤں کو قوم پر مسلط کیا گیا، ضمانت پر رہا شخص وزیراعظم بن گیا جبکہ اُس کے بیٹے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنا دیا گیا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر صرف ایف آئی اے میں چالیس ارب روپے کے کیسز زیر التوا ہیں، مقدمات کھلنے کے بعد سلمان شہباز ، شہباز شریف کا داما، نوازشریف کے دونوں بیٹے، اسحاق ڈار بھی بیرون ملک فرار ہوگئے اور ان لوگوں کو ہمارے اوپر مسلط کیا جارہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’زرداری پر اربوں روپے کرپشن کے کیسز ہیں، وزیراعلیٰ پر بھی کیسز ہیں، میں نے وزارتِ عظمیٰ میں ان کیسز کو آگے بڑھانے کی بہت کوشش کی مگر ناکام رہا، جن لوگوں کو جیل میں ہونا تھا وہ وزیراعظم بن گئے یا وزیراعلیٰ بننے کی کوشش کررہا ہے، یہ بڑے بڑے ڈاکو ہر سال 15 ارب روپے باہر بھیجتے ہیں‘۔
’شہباز شریف کا کمیشن نہیں مانیں گے‘
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’ہم شہباز شریف کا کمیشن نہیں مانیں گے اگر مراسلے یا سازش کی تحقیقات کرنی ہے تو ایک اعلیٰ کمیشن بنایا جائے جس کی سماعت پبلک کی جائے تاکہ عوام کو سارے حقائق معلوم ہوسکیں‘۔
’چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ کا عہدہ دے دو‘
عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ کا کوئی عہدہ دے دو، اس نے ہمیشہ پی ٹی آئی کے خلاف کام کیا اور فیصلے دیے، فارن فنڈنگ کیس میں صرف ہمیں نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ میں نے ہمیشہ مطالبہ کیا ہے کہ پی پی اور ن لیگ کی غیرملکی فنڈنگ کی بھی تحقیقات کرو تاکہ ساری قوم کے سامنے آئے کہ کس نے کتنے پیسے اکھٹے کیے اور کون دو نمبر کرتا ہے‘۔
’عدلیہ ایف آئی اے کے ایماندار افسران کو تحفظ دے‘
’میں اپنی عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ ایماندار افسران کی حفاظت کرنا آپ کی ذمہ داری نہیں ہے؟ ساڑھے تین سال جن افسران نے ان پر درج پرانے کیسز کو کھولا اور تحقیقات کیں اب ان کے لیے مسائل پیدا ہورہے ہیں‘۔
’اسامہ بن لادن آپریشن کے بعد کسی نے تین دن تک کچھ نہیں بولا‘
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اسامہ بن لادن کو پاکستان میں آکر ختم کیا اور تین دن تک حکومتی سطح پر کسی نے کوئی بات نہیں کی، اوباما نے اپنی کتاب میں لکھا کہ میں نے خوفزدہ ہو کر زرداری کو کال کی تو اُس نے مبارک باد دی اور خوشی کا اظہار کیا‘۔
’تصادم نہیں چاہتا مگر امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کروں گا‘
’میں کسی سے کوئی تصادم نہیں چاہتا اور نہ ہی ملک سے باہر جاؤں گا البتہ امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت تسلیم نہیں کروں گا اور نئے انتخابات تک جدوجہد جاری رکھوں گا‘۔
کارکنان تیاری کریں، اسلام آباد کی کال دوں گا
چیئرمین پی ٹی آئی نے کارکنان کو تیار رہنے کی ’پی ٹی آئی کارکنان سمیت تمام پاکستانیوں بشمول پی پی پی اور ن لیگ کے کارکنان گلی گلی، محلے محلے تیاریاں شروع کریں، جب میں اسلام آباد کی کال دوں تو آپ کو بھرپور تیاری کے ساتھ پہنچنا ہے‘۔
’جس سے بھی غلطی ہوئی اب جلد از جلد الیکشن کروائیں جائیں‘
’فوج، پولیس سب ہمارے ہیں، اگر فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے اور مشرف کے غلط فیصلے پر اگر جوان قربانیاں نہ دیتے تو پاکستان کے حالات شام اور عراق جیسے ہوتے، ہم تصادم نہیں چاہتے مگر امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، جس سے بھی غلطی ہوگئی اب اُس کا ازالہ یہ ہے کہ جلد سے جلد الیکشن کروائے جائیں‘۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے اعلان کیا کہ 27 اپریل کو شبِ دعائیں منائیں گے اور اللہ سے دعا کریں گے کہ وہ ہمیں حقیقی آزادی نصیب فرمائے۔
جلسے کے شرکا سے عہد
عمران خان نے جلسے کے اختتام پر شرکا سے الیکشن ہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کا عہد بھی لیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں