156

جو عورتیں یہ کام کرتیں ان کی اولادکبھی نہیں ہوتی

اگر ہم اپنے معاشرے میں دیکھیں تو وہ عورت ہمیں بہت مطمئن دکھائی دیتی ہے جس کی اولاد ہوتی ہے جب کہ اس کے مقابلے میں دوسری عورت کو دیکھا جائے جس کی اولاد نہیں ہوتی اس کے لئے زندگی خوشگوار گزارنا ایک ناممکن سی بات دکھائی دیتی ہے اس تحریر میں ایسی عورتوں کے بارے میں بتایا جا ئے گا جو کہ پریوں نے حضرت سلیمان علیہ السلام السلام کو بتایا کہ ایسی عورتیں کبھی اولاد پیدا نہیں کرسکتی یعنی ان کے ہاں اولاد پیدا نہیں ہوسکتی آخر وہ کونسی عورتیں ہیں جو اولاد پیدا نہیں کرسکتی؟ ہم اپنے معاشرے میں دیکھیں تو ہمیں بہت سے ایسے کیسز دکھائی دیتے ہیں کہ جب اولاد پیدا نہیں ہوتی تو اس عورت کو مختلف طعنے دیئے جاتے ہیں اسے بانجھ کہا جاتا ہے اسے منحوس قرار دیا جاتا ہے یا اس طرح کی باتیں کی جاتی ہیں۔جب کہ اولاد دینے والی ذات صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کی ہے اکثر لوگ اس معاملے میں شرک بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں مختلف علماء کے پاس جاتے ہیں پیر فقیروں کے پاس جاتے ہیں اور وہاں پر نعوذ باللہ جو حرکات کی جاتی ہیں وہ بیان نہیں کی جاسکتی ۔ اگر آپ کی اولاد نہیں ہے تو آپ یہ وظیفہ کیجئے گا ۔ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام تخت پر بیٹھے تھے کہ کچھ پانچ عورتوں کی جماعت ان کے پاس آئی اور ان سے سوال کرنے لگی کہ حضرت سلیمان علیہ السلام ہمیں بتائیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ہمارے ہاں فرزند پیدا کیوں نہیں ہوتے ؟ جب انہوں نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے یہ سوال کیا تو حضرت سلیمان علیہ السلام نے پریوں سے پوچھا کہ بتاؤ آخر کیا وجہ ہے کہ ان عورتوں کے ہاں اولاد پیدا نہیں ہوتی تو ان پریوں نے بتایا کہ سات طرح کی عورتیں ہیں جن کی اولاد کبھی نہیں ہو گی۔جس میں سب سے پہلی عورت وہ ہے جس کی رحم ابھری ہوئی ہو یعنی اس کی بچہ دانی الٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے مادہ جگہ پر نہیں رہتا اور ایسا ہونے کی وجہ سے اس کی اولاد نہیں ہوتی اس کی نشانی یہ بتائی جاتی ہے کہ جب ہ م ب س ت ر ی کی جاتی ہے اس دوران اس عورت کے سر میں درد ہوتا ہے یہ ایک نشانی ہے اس کے بعد دوسری نشانی پریوں نے یہ بتائی کہ رحم میں ہوا بھری ہوتی ہے یعنی اس کا منہ اوپر سے بند ہوتا ہے اس کی علامت یہ ہے کہ جب ہ م ب س ت ر ی کی جاتی ہے جسم میں درد ہوتی ہے اور چہرہ اتر جاتا ہے ۔پریوں نے جو تیسری علامت بتائی ان عورتوں کی جن کی اولاد نہیں ہوتی وہ یہ ہے کہ گوشت زیادہ ان کے رحم میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کا منہ بند ہوجاتا ہے عام طور پر یہ جو شکایت ہے یہ موٹی عورتوں میں دیکھی جاتی ہے اور اس کی علامت یہ بتائی جاتی ہے کہ جب وہ ہ م ب س ت ر ی کرتی ہیں تو اس کے بعد ان کی ریڑھ کی ہڈی میں درد ہوتا ہے۔اس وجہ سے وہ اولاد پیدا نہیں کرسکتی۔ اس کے بعد پریوں نے جو نشانی بتائی وہ یہ ہے کہ رحم جس میں کیڑے پیدا ہوجاتے ہیں اس وجہ سے بھی بچے پیدا نہیں ہوتے اور اس کی علامت یہ بتائی گئی کہ ایسی عورتیں کو پنڈلیوں اور پاؤں کی ایڑیوں میں درد ہوتا ہے جن کے ساتھ یہ شکایت ہے ان کی بھی یہ علامت ان پریوں نے بتائی ہے اگلی نشانی یہ بتائی کہ ان کے رحم میں گرمی حد سے زیادہ ہوجاتی ہے خ و ن ملنا چلا جاتا ہے اور مادہ وہاں ٹھہرنہیں پاتا اس کی علامت جو بتائی گئی ہے وہ یہ ہے کہ دل میں گھبراہٹ ہوتی ہے اور ایسی عورت کو غشی کے دورے پڑتے ہیں اس لئے یہ علامت ہے جن میں یہ علامات ہوں ان میں بھی اولاد کا پیدا ہونا ایک مشکل چیز دکھائی دیتی ہے اس کے بعد رحم میں سردی کا زیادہ ہوجانا بھی اولاد سے محروم ہونے کی ایک وجہ بنتا ہے اس کی نشانی یہ بتائی گئی ہے کہ ایسی جو عورت ہے اس کے سینے میں درد رہتا ہے ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں