عرصہ دراز سے کنگ روڈ نادرا آفس تعینات حسیب انور بٹ خواتین کو ہراساں کرنے لگا

عرصہ دراز سے کنگ روڈ نادرا آفس تعینات حسیب انور بٹ خواتین کو ہراساں کرنے لگا
نادرہ آفس میں حسیب انور نے اپنے دفتر کو ذاتی ڈیرہ بنا رکھا ہے ہے جہاں پر لوگوں کو سرعام کام نہ کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہے
منڈی بہاوالدین (رٹ نیوز یونس گوندل )تمام سرکاری دفاتر میں نے بٹ جیسے لوگ محکموں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں اعلی حکام کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے ورنہ لوگ تبدیلی سرکار سے بھی مایوس ہو جائیں گے لمبی لمبی لائنیں گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد جب نمبر آتا ہے تو موصوف کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے جان بوجھ کر چھوٹی موٹی غلطیاں نکال کر عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور غیر ملکی کی شہریت رکھنے والی خواتین کے ساتھ ساتھ لمبی لمبی گفتگو موصوف کا وطیرہ بن چکا ہے ہے ایک خاتون سے نمبر مانگنے پر جب اس نے انکار کیا تو اس کو ذلیل کیا جاتا رہا ہے نادرا آفس کے باہر انتظار کرنے والی عوام نے اپیل کی ہے کہ حسیب انور کو ضلع بدر کیا جائے یا اس کو کو ٹرانسفر کیا جائے اس کی جگہ کوئی اچھا آفیسر تعینات کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے شناختی کارڈ ایک ایسی دستاویز ہے جو گورنمنٹ آف پاکستان کی پالیسی کے مطابق نہایت ضروری ہے جس کے بغیر موجودہ حالات میں باہر نکلنا بھی ممکن نہیں ہے اس میں رکاوٹ ڈالنے والے افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں