منڈی بہاﺅالدین(بیوروچیف )اندھیر نگری چوپٹ راج، ایک واقعہ 4 مقدمات، انجمن تاجران کی حکمرانی جانے کا غم، غصہ غریب رکشہ ڈرائیوروں پر تشدد کر کے نکال لیا، رکشہ ڈرائیوروں کے حمایتی بننے والے تاجر مہر حنیف کو بھی تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، رکشہ ڈرائیوروں اور مہر حنیف کی سپورٹ کرنے پر مرزا حاجی عبدالمجید اور انکے ساتھیوں پر مقدمہ درج، حق مانگنا جرم بن گیا، میراں جی گروپ پر بھی تشدد کرنے پر 2 مقدمات درج۔تفصیلات کے مطابق کل اسد ادریس ، علی ارشد و رضا ارشد ،ان کے ڈرائیور اور چند نامعلوم ساتھیوں نے مسلح ہو کر پرانا جی ٹی ایس اڈا پر کھڑے رکشہ ڈرائیوروں کو گالیاں دیں اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ عرصہ دراز سے ہی میراں جی والے رکشہ ڈرائیوروں کو گالیاں دے کر ادھر سے بھگا دیتے ہیں۔ ان کے ڈرائیور نے مکا مار کر ایک رکشہ کی سکرین توڈ دی، جس کی وجہ سے اس کا ہاتھ بھی زخمی ہو گیا۔ جب میراں جی گروپ کے افراد رکشہ ڈرائیوروں پر تشدد کر رہے تھے، سامنے دکان والا تاجر مہر حنیف جب غریب رکشہ ڈرائیوروں کو بچانے کے لیے آگے بڑھا تو میراں جی والوں نے مہر حنیف پر بھی تشدد کرنا شروع کر دیا اور گالیاں نکالنا شروع کر دیں۔ پولیس تھانہ سٹی اسد ادریس اور ان کے بھتیجوں اور ملازمین پر مقدمہ درج کرنے سے انکاری تھے۔ اسد کے مقامی ایم این اے سے روابط ہیں۔ رکشہ ڈرائیوروں،مہر حنیف اور انجمن تاجران کے صدر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کالج چوک بلاک کر کے مقدمہ درج کروانے کے لیے احتجاج کیا۔ ڈی ایس پی صدر نے موقع پر پہنچ کر رکشہ ڈرائیوروں اور مہر حنیف کا اسد ادریس وغیرہ پر الگ الگ مقدمہ درج کروا دیا۔ لیکن چونکہ مقدمات میں اسد ادریس کے 2 بھتیجے بھی شامل ہیں،اس لیے مدعی مقدمات کے ساتھ ساتھ انجمن تاجران کے صدر حاجی عبدالمجید اور اس کے ساتھیوں پر بھی جھوٹا من گھڑت مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ اور ایک دوسرا مقدمہ پولیس تھانہ سٹی کی طرف سے احتجاج کرنے والوں پر کورونا ایکٹ کے تحت درج کر دیا گیا ہے۔ اعجاز احمد جنجوعہ کو نئی انجمن تاجران بنانے کی پاداش میں دونوں مقدمات میں شامل کیا گیا ہے۔جس کی ان کو کافی دنوں سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔اس طرح تھانہ سٹی منڈی بہاؤالدین میں رات 4 مقدمات درج ہوئے ، جن میں سے 2 مقدمات میرٹ اور 2 جھوٹے مقدمات میراں جی والوں کی اجارہ داری قائم رکھنے کے لیے درج کیے گئے ہیں۔
