122

ویلڈر منشیات فروش انسانی سمگلر کباڑیے عطائی ڈاکٹر صحافت کا لبادہ اڑھ کر سرکاری دفاتروں میں ڈیرے جمائے بیٹھے ہیں

ویلڈر منشیات فروش انسانی سمگلر کباڑیے عطائی ڈاکٹر صحافت کا لبادہ اڑھ کر سرکاری دفاتروں میں ڈیرے جمائے بیٹھے ہیں


ڈمی اخبار سوشل میڈیا چینل خوبرو خواتین کا سہارا لے کر سادہ لوح عوام کو لوٹ رہے ہیں
کوئی عطائیوں کو بلیک میل کرتا ہے کوئی پولیس کی ٹی سی پر معمور ہے اور کوئی خبرو چہرے دکھا کر گزر بسر کرتا ہے کیا کمال کی صحافت ہے اس شہر کی
منڈی بہاوالدین (رٹ نیوز )ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسرسرکاری اداروں کو ایسے تمام صحافیوں کی لسٹ بنا کر دیں جو کہ مستند اشاعتی اداروں اور پیمرا کے لائسنس یافتہ ٹی وی چینل سے منسلک ہوں ۔ تاک سرکاری اداروں میں ڈمی اخبارات اور جعلی چینل سے وابستہ کالی بھیڑوں کا داخلہ روکا جاسکے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ایسے ایسے افراد اپنے آپ کو بطور صحافی بنا کر اداروں میں پیش کررہے ہیں جن کا صحافت سے دور کا بھی واسطہ نہ ہے
ہر دوسرے شخص نے جعلی چینل اور ڈمی اخبار کا کارڈ گلے میں لٹکایا ہوتا ہے اور اداروں میں بے جا مداخلت کرتا دکھائی دیتا ہے جس سے شعبہ صحافت میں عملی کردار ادا کرنے والے کہنہ مشق صحافیوں کا استحقاق بُری طرح مجروح ہورہا ہے ۔ یونس شاہد نے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ماتحت اداروں میں ڈمی صحافیوں کے داخلے کی روک تھام کے لئے احکامات جاری فرمائیں جائیں تاکہ اداروں کی توقیر اورسلامتی برقرار رہے۔
اس سلسلہ میں تمام صحافتی گروپوں کو بھی خود احتسابی کے مراحل عبور کرنا ہو نگے اور اپنی صفوں سے کالی بھیڑوں کو باہر نکالنا ہوگا یہی وقت کا تقاضا ہے ورنہ اس کے بھیانک نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہنا ہوگا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں